نظم ۔۔ مایئکل کریچٹون
نظم
Michael Crichton
ترجمہ :: طاہر راجپوت
کیا انسان واقعی با شعور اور آگاہ مخلوق ہیں؟
جیسا کہ اکثر سمجھا جاتا ہے
میرے خیال میں ایسا کوئی ثبوت نہیں
اور ایسی کوئی وجہ نہیں جو ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرے
اس چیز کا کوئی ثبوت نہیں ملتا کہ انسان خود سے سوچتے ہیں
بلکہ سوچ انہیں تکلیف دیتی ہے اور انہیں آرام دہ کیفیت سے نکالتی ہے
وہ پرانی کہانیوں کو دہراتے رہتے ہیں
اور جب کوئی نئی بات یا مختلف راۓ
انہیں کہی جاۓ
تو وہ اس کی مخالفت کرتے ہیں
اس سے نفرت کرتے ہیں
انسانوں کا بنیادی خاصہ شعور نہیں
روایت پسندی ہے
اسی سے مذہبی جنگیں چھڑتی ہیں
انسانوں کے علاوہ
تمام جانور علاقے اور خوراک کے لئے لڑتے ہیں
جبکہ انسان اس لحاظ سے منفرد ہیں
کہ وہ اپنے عقائد کے لئے لڑتے ہیں
اس کی وجہ یہ ہے کہ عقائد ہمارے رویوں کو کنٹرول کرتے ہیں
جس کی وجہ دور سماجی ارتقا میں ہے
روایت کے حوالے سے انسان ضدی اور خود سر ہے
وہ معدوم تو ہو جاۓ گا
لیکن شعور کو اختیار نہیں کرے گا
یہی انسانی رویوں کی سچی تعبیر ہے
اس کے علاوہ جو بھی انسانوں کے بارے میں سنا ہے
وہ محض خود کو دھوکہ
اور خوش فہمی ہے ،،
مائکل کریچٹون
~