جب ہم گندم کاٹیں گے ۔۔ اقصیٰ گیلانی
“جب ہم گندم کاٹیں گے”
اقصیٰ گیلانی
گیارہ مہینے بھوک کاٹ کر
ایک مہینہ
جی بھر کر روٹی کھائیں گے
جب ہم گندم کاٹیں گے
تو سمجھیں گے
ہم نے بھوک فتح کر لی ہے
کھیت میں ڈھول بجائیں گے
ہم ناچیں گے
ہم گائیں گے
باندھ کے نازک ڈوری سے
اہرام مصر سے بھی اونچے
ہم اپنے خواب اڑائیں گے
کوئی شاطر کوا آئے گا
میری سونے جیسی گیہوں کے
سارے دانے چگ جائے گا
اور جاتا ہوا ظالم پنچھی
کاٹے گا خواب کی ڈوری بھی
ہم ہار نہ پھر بھی مانیں گے
ہم یاس نہیں پھیلائیں گے
امید کے نغمے گائیں گے
ہم اگلی فصل اگائیں گے…
Facebook Comments Box