غزل ۔۔۔ عائشہ مسعود
غزل
(عائشہ مسعود)
آیئنہ خیال میں، وہم و گمان میں رہا
جھونکا ہوا کا دیر تک دل کے مکان میں رہا
گردو غبار سے یہاں کتنے نشان مٹ گئے
لیکن جو بے نشان تھا، نام و نشان میں رہا
زور ہوا سے اڑ کے بھی پہنچے جو آسمان تک
تھوڑی ہی دیر آسماں انکی اڑان میں رہا
رسم و رواج تلخ تھے شکوے شکائتیں بھی تھیں
پھر بھی مگر یہ سلسلہ حرف و بیان میں رہا
لمحہ بہ لمحہ عمر بھر جلتا رہا چراغ اک
یادوں کا اک جہاں تھا ریہ جان میں رہا
Facebook Comments Box