تقسیم ۔۔۔ شہناز پروین سحر
تقسیم
(شہناز پروین سحر)
کب تلک سنبھلے گا آخر
شاخ سے اپنا گلاب
چُھت ہی جائے گا
بدن کا ساتھ
اک دن زندگی کے ہاتھ سے
ہاتھ چھوٹے ہیں ہمیشہ
ساتھ ٹوٹے ہیں سدا
جسم کا ٹکڑا ہے لیکن
جسم سے کٹ جائے گا
وہ مرے حصے میں ہے
پھر بھی
غلط بٹ جائے گا
Facebook Comments Box