چنگاری ۔۔۔ صفیہ حیات
چنگاری
صفیہ حیات
تم میرا نام
راکھ پہ
لکھ کر تو دیکھو
بجھی چنگاری بھڑک اٹھے گی
تمہارے جھوٹ
جلا کر راکھ کرے گی
گر ایسا نہ ہوا
تو کسی گلیشئر پہ لکھنا
پھر دیکھنا
شعلے
جنگل میں آگ کی طرح پھیل کر
بے وفائی کی ہر رسم بھسم کریں گے
تم نہیں جانتے
تمہاری بےرخی نے زمانے بھر میں
بیوفائی عام کی
اور وفا
صدیوں پرانی تاریخ کی روایت بنی
Facebook Comments Box