شام ہوتے ہی تجھے گھر پہ بلایئں کیسے ۔۔۔ ثمینہ سید
غزل.
ثمینہ سید
دل کی دھرتی پہ کوئی پھول اگائیں کیسے
شام ہوتے ہی تجھے گھر پہ بلائیں کیسے
چاند نکلے تو مرے گھر میں اجالا آئے
روبرو ہو کے ترے آنکھ ملائیں کیسے
بارہا اس میں گرے پھول بھی آکر لیکن
چھید اتنے ہیں کہ دامن میں سمائیں کیسے
یوں چلیں شہر میں نفرت کے بگولے ہرسو
دیپ الفت کے منڈیروں پہ جلائیں کیسے
ہم تو مدت سے ثمینہ ہیں یہاں خاک بسر
ہم ترے شہر کی توقیر بڑھائیں کیسے
Facebook Comments Box