غزل ۔۔۔ زہرا نگاہ
غزل زہرا نگاہ یہ سچ ہے یہاں شور زیادہ نہیں ہوتا گھر بار کے بازار
غزل زہرا نگاہ یہ سچ ہے یہاں شور زیادہ نہیں ہوتا گھر بار کے بازار
دانائی کی تلاش میں ڈاکٹر خالد سہیل 500 قبل مسیح سے 2000 عیسوی تک ::
نظم سلیم شہزاد چٹھی لکھ سمندر گھلی وا دیاں پیلیاں کنبن لگیاں کڈھ سواہ کوئی
بازار کا بُت : طاہرہ اقبال وہ نکلتا تو روز ہی تھا لیکن ہر روز اُس
بٹ خیلے کا ندیم ولی زارا مظہر کِیت کِیت کِیت ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ABYSS Sarosh Latif Sailing together In a crumbling ship Through the sands of time
مٹی جاوید بسام اکبر کو دوپہر میں کھانے کے وقفے کے بعد کچھ فرصت تھی۔
غزل اتباف ابرک ہم شجر سے نہیں سائے سے وفا کرتے ہیں یہی ہے وجہ
نظم خدا بخش ابڑو چیخیں کتنی چیخیں جو گلے میں پھنس کر رہ گئی ہیں
نظم سعدیہ بلوچ جسم کے اوپری حصے کو مسلسل گھورتے رہنے سے جن آنکھوں کو