میرے دیدہ ورو ۔۔۔ شیخ ایاز
میرے دیدہ ورو شیخ ایاز میرے دیدہ ورو میرے دانش ورو پائوں زخمی سہی ڈگمگاتے
میرے دیدہ ورو شیخ ایاز میرے دیدہ ورو میرے دانش ورو پائوں زخمی سہی ڈگمگاتے
با کرہ فہمیدہ ریاض اُس کی اُبلی ہوئی آنکھوں میں ابھی تک ہے چمک اور
تیسرے پہر کا خواب محمد جمیل اختر اسے محبت ہوئی تو یوں محسوس ہوا کہ
میں نہیں دوغلی ثمینہ سید ’سرمد میں دانستہ پریشان نہیں ہوتی یہ پریشانیاں دکھ ،طعنے،اور
شہرِ غریباں صبیح الحسن بادل برس رہے تھے اور نجانے کب سے برس رہے تھے۔
تو بھی رویا تھا مالک ؟ نسیم سید دیکھا تو نے کچھ مالک؟ آرٹ گیلری
الٹی کہانی رفیق عزیز “اچھا یار میں ہُن چلدا آں۔”میں اوہنوں آکھیا۔ “’او،بہ جا حالی۔۔۔۔۔
کانواں تے کندھاں دی کہانی تنویر قاضی زخم سُکاندی پرچھاواں پرچھاواں ڈولدی لاں کندھاں تے
آصف محمود دوہاجُو کوئی گل نہیں سی خاص اوہدے وچ دسن والی‘ پر پھیر وی
ریڈ لپ اسٹک سارااحمد وہ میرے سامنے چلتا ہوا دُھند میں غائب ہو گیا- میں