چاہتوں سے مفر نہیں ہوتا ۔۔۔ ثمینہ سید
غزل ثمینہ سید چاہتوں سے مفر نہیں ہوتا اس کے دل تک سفر نہیں ہوتا
غزل ثمینہ سید چاہتوں سے مفر نہیں ہوتا اس کے دل تک سفر نہیں ہوتا
واری ثمینہ اسماء اَج سویرے سویرے دفتر توں باہر اجہے رولے دی واج کنّیں پئی
نظم رمن دیپ کور سوکھا نہیں ہندا ، اک نونہہ دا کردار نبھاونا درپن ساویں
دانائی کی تلاش میں ڈاکٹر خالد سہیل 500 قبل مسیح سے 2000 عیسوی تک ::
لاہور شہر دل سے ’’شہر ادب‘‘ تک، ایک نیا بین الاقوامی رومان رابعہ الربا
سازشی ڈاکٹر انور سجاد ہم دنیا جہان کی باتیں کرتے، سارا دن مٹی کی ٹوکریاں
فصیل شہر سے باہر غلام حسین ساجد فصیل شہر سے باہر بھی دنیا ہے وہاں
بد دا بی ربیعہ سلیم بُوا لاگ لَین دے چکر اچ ویہڑے وچ اَڈّی ٹِھیپہ(
آلو قیمہ ڈاکٹر نگہت نسیم سکینہ کو کراچی کے سب سے بڑے دماغی امراض کے
گل رنگ ظہیر سلیمی نیلی آنکھوں والی لڑکے سے میرا یہ ساتواں بندھن تھا ۔