وہ کافر ۔۔۔ ثمینہ سید
وہ کافر (ثمینہ سید ) . ’’امن مَیں بہت پریشان ہوں۔ ایسے لگتا ہے میرے
وہ کافر (ثمینہ سید ) . ’’امن مَیں بہت پریشان ہوں۔ ایسے لگتا ہے میرے
ا قبال یہ تمہارے عقاب تو نہیں؟ ( ثروت زہرا ) تمغہ یافتہ عقابوں نے
یہاں شہنائیاں کیسی ( گلناز فیروز خان ) یہاں شہنائیاں کیسی؟ یہاں تو خون بہتا
فرض ( حرا ایمن ) گڑیا چھوڑو، اے بی سی یاد کرو، پھر، پھر کیا
منگتا ( انتون چیخوف ) ‘‘سر، مینوں بھکھ لگی ہے۔ ربّ دی سونہہ میں تنّ
سرخ بھڑیں ( پیٹر ہانڈکے) ایک عورت اچانک بولنا شروع کردیتی ہے۔ بچو! وہ سورہا
شب سے ڈرتا ہوں میں ( اختر حسین جعفری ) رات کے فرش پر موت
غزل ( گلزار ) پیڑ کے پتوں میں ہلچل ہے، خبردار سے ہیں شام سے
غزل ( ذوالفقار تابش ) دوست اک راز دان مل جائے میری چپ کو زبان
درد کہانی میرے سفر کی گواہی تو ہے یا پھر ٹھہرے رہنے کا اِشارہ مُجھے