نظم ۔۔۔ امرتا پریتم
نظم امرتا پریتم میری جِیبھ تےـــــ تیرا لُون اے تیرا ناںــــــ میرے باپ دے ہوٹھاں
نظم امرتا پریتم میری جِیبھ تےـــــ تیرا لُون اے تیرا ناںــــــ میرے باپ دے ہوٹھاں
ادھ کِھلی کا رُوپ بان سمیع آہوجا اس نے بھٹی کا دروازہ خود بند کیا۔
ورھے گنڈھ صابر علی صابر “ہاۓ ابو جی، ہاۓ ابو جی ہن نہیں لڑدی ی ی، ہاۓ،
ڈسٹ بن ربیعہ سلیم کبھی آپ نے لال چہرے والی لڑکی دیکھی ھے؟ دہکی ہوئی
دوست سارا احمد ایک نومولود غم اور ایک گود لیا خواب دوست نہیں بن سکتے
غزل ثروت جہاں تیرگی کا روشنی سے رابطہ پیہم کھلا بعد صدیوں کے تمھارے نام
غزل بابر زیدی شجر سہمے ہوئے ہیں اور اداسی چھا رہی ہے دواروں پر
گھر واپسی رابندر ناتھ ٹیگور ترجمہ : شگفتہ شاہ ( ناروے) فوٹک چکروتی گاؤں کے
میرے دیدہ ورو شیخ ایااز میرے دیدہ ورو میرے دانشورو پاؤں زخمی سہی ڈگمگاتے چلو
تابش سمندر تھا مگر اس کا کنارہ ایک ہی تھا جہاں سے بھی اسے دیکھا