بریدہ خوابوں کے لاشے ۔۔۔ ثروت نجیب
بریدہ خوابوں کے نا معلوم لاشے ( ثروت نجیب ) لنگر والے نے دیگ سے
بریدہ خوابوں کے نا معلوم لاشے ( ثروت نجیب ) لنگر والے نے دیگ سے
ایک خاتون کی تصویر ( خوشونت سنگھ ) میری دادی ماں ، کسی اور کی
پُرکار (ریتو گھوش) میرا پورا خاندان آسنسول میں رہتا ہے ۔ بابا، ماں، بہن، بھائی
فرماں برداربیوی ( :بینا شاہ ) اُس دن شریف دین نے اپنے گھٹنے میں عجیب
سوانگ (میلان کنڈیرا) کار کے پٹرول گیج کی سوئی نے اچانک ٹینک کے خالی ہونے
پھریہ ہنگامہ ( سجاد ظہیر ) ’’مذہب دراصل بڑی چیز ہے۔ تکلیف میں، مصیبت میں،
وہ کافر (ثمینہ سید ) . ’’امن مَیں بہت پریشان ہوں۔ ایسے لگتا ہے میرے
سرخ بھڑیں ( پیٹر ہانڈکے) ایک عورت اچانک بولنا شروع کردیتی ہے۔ بچو! وہ سورہا
لحد کھلی ہے ( غلام دستگیر ربانی ) اپنے ہونے کے شعور سے نا آشنا،
ایک بوڑھی کی تنہائی (نجیب محفوظ) وہ اپنے بستر میں بے سدھ پڑی تھی۔ ایک