غزل ۔۔۔ احمد مشتاق
غزل احمد مشتاق یہ ہم غزل میں جو حرف و بیاں بناتے ہیں ہوائے غم
غزل احمد مشتاق یہ ہم غزل میں جو حرف و بیاں بناتے ہیں ہوائے غم
دل چاہتا ہے نور الہدی شاہ دل چاہتا ہے غارِ اصحابِ کہف میں جا کر
غزل قائم نقوی تو وہی ہم بھی وہی قصہ پرانا ہو گیا ہم کو گھر
نظم سلمان حیدر میں تمہارے علاوہ کسی سے بے وفائی نہیں کر سکتا تھا میں
نظم دعا عظیمی اے میرے دلبر کاش ایسا ہوتا کہ تو میرا تکیہ ہوتا میں
رات سے جاگا شخص” طاہر راجپوت رات ایک عورت کے ساتھ سونا سو نہ پانا
ثابت قدمی ڈاکٹر صابرہ شاہین دو بالک ! جب چلتے چلتے کانٹوں کے جنگل میں
بہت پہلے سوچ لیا تھا بانو محبوب جوکھیو بہت پہلے سوچ لیا تھا اگرچاہتی ہوں
کائی میں لپٹی بیوہ صفیہ حیات وہ بدن پہ مرد کے نام کی جمی کائی
غزل. ثمینہ سید دل کی دھرتی پہ کوئی پھول اگائیں کیسے شام ہوتے ہی تجھے