نظم ۔۔۔ گُل ِ رعنا
نظم گل ِ رعنا تمہاری کھوج کی سعئ مسلسل طاری ہے یہ نکہت گل یہ
نظم گل ِ رعنا تمہاری کھوج کی سعئ مسلسل طاری ہے یہ نکہت گل یہ
خواب کے ساتھ بندھا شخص مسعود قمر میں جب صبح گھاس پہ گیا رات کے
دھیان حسین عابد۔۔ او لفظوں کی گرد اُڑاتی سوچو جھاگ اُگھلتے جذبو اک دوجے کے
زمین کروٹ بدلتی ہے سلیم شہزاد زمین کروٹ بدلتی ہے زمیں زادے زمین کے کروٹ
مقدس صحیفوں کے اوراق میں دبائے خط ماہ جبین آصف ریشمی جزدانوں میں ملفوف سنہری
آج کا اخبار عفت فریدی دروازے پہ کھٹ سے ہوئی اک آواز اور میں چونک
نیا انقلاب مخدومہ آسیہ قریشی میں ایک ایسی نظم لکھونگی، جس سے کسی بیوہ کو
قید خانہ شروع ہوتا ہے سارا شگفتہ انسان وہ ہے جو بدی کو بھی ایمانداری
سویا پڑا شہر محمود احمد قاضی شہر سو رہا ہے رات آہستگی سے اس کے
غزل (جاوید شاہین) مرا بھی حصہ غنیمت کے مال میں رکھ دے پھر اس کمائی