غزل ۔۔۔ نجیب احمد
غزل نجیب احمد بدن سے جاں نکلنا چاہتی ہے بلا اس گھر سے ٹلنا چاہتی
غزل نجیب احمد بدن سے جاں نکلنا چاہتی ہے بلا اس گھر سے ٹلنا چاہتی
منجن بیچنا بند کرو صفیہ حیات بیروزگاری جنسی تشدد بھوک بڑھتی جارہی ہے مگر تم
غزل فرح وصل کا راستہ دکھا اے دوست ختم کر ہجر کا خلا اے دوست
غزل غلام حسین ساجد چراغِ صبح بنوں ، دِن بنا دیا جاؤں کسی وجود کا
سگریٹ سلمان حیدر میں کہ اک اور گزرتے ہوے پل کے ہمراہ اپنی خوشبو میں
نظم خوش بخت بانو ہمیں ملے بغیر جدا نہیں ہونا چاہیے ایک مالی کو کیسا
سچ نائلہ راٹھور سچ کڑوا ہوتا ہے جھوٹ کا ذائقہ میں نے کبھی چکھا نہیں
ڈرپوک بارش ۔مسعود قمر رات بارش نے رحم کھا میرے اندر برسنا بند کر دیا
ایک مکتوب براستہ DHL سبین علی ڈی ایچ ایل والے روز مجھ سے پوچھتے ہیں
اس کے لیے ملبوس نہیں ملتا عباس اظہر وہ سڑکوں، باغوں اور میری سانسوں میں