کوئی نئی کہانی بناو ۔۔۔ کوثر جمال
کوئی نئی کہانی بناو کوثر جمال تمھاری کہانی پسند نہیں آئی جنت کی حوریں کسی
کوئی نئی کہانی بناو کوثر جمال تمھاری کہانی پسند نہیں آئی جنت کی حوریں کسی
غزل رفیع رضا وُسعتِ شرم کو اندوہِ ندامت لکھا مَیں نے یک چشم کو یک
خواب کے درمیاں غلام حسین ساجد نیند آتی نہ تھی چاک پر گُھومتی چھاوں پر
کیا تم بھی ڈرتے ہو حسین مسرت کیا تم بھی ڈرتے ہو جب پاوں پاوں
غزل عرفان صادق اندھی ہوا کی زد پہ ٹھہرتے تھے کب چراغ اپنے لہو سے
سوگندھی – سارا شگفتہ میرے جسم میں تنا ہوا تمہارا جسم بھی نہیں بتاتا کہ
رات کا ڈر شہناز پروین سحر ——- صبحدم صحن میں اجنبی پاؤں کے کچھ نشاں
نئے سُر کی تمثیل اختر عثمان کامنی، خواب کی لَو میں ہنستی ہوئی کامنی سولہ
پورا دن اور آدھا میں سلمان حیدر آنکھ کھلی تو سلوٹ سلوٹ بستر سے خود
بے خوابی میں ایک نظم مقصود وفا ہم جو سوئے نہیں ہیں.. کبھی صبحِ نو