دو جہاں ۔۔۔ نائلہ ظفر مرزا
دو جہاں نائلہ ظفر مرزا میں نے سمجھا تھا میں نے سمجھا تھا تم ھمیشہ
دو جہاں نائلہ ظفر مرزا میں نے سمجھا تھا میں نے سمجھا تھا تم ھمیشہ
غالب در پردہ شکایت ز تو داریم و بیاں ہیچ زخمِ دلِ ما جملہ دہان
چند مختصر نظمیں محمود درویش محمود ، میرے دوست۔ دکھ ایک ایسا سفید پرندہ ہے
وقفہ برائے نماز سدرہ سحر عمران درختوں پر وہ نام دوبارہ زندہ ہوں گے جو
جہیز میں کتاب تھی نسیم سیدٰ کتاب میں فرائض و حقوق زوجیت کے سب اصول
غزل (ذوالفقار تابش ) عجب ہے درد کا موسم گزرتا ہی نہیں ہے لگا ہے
غزل شہناز پروین سحر ایک بلور سی مورت تھی سراپے میں سحر چھن سے ٹوٹی
کنفیوزن۔ (وبا کے دنوں میں دھندہ منع ہے) صفیہ حیات چاند مٹیالے بادلوں میں کھڑا
غزل ( محبوب صابر ) رداۓ خوف بِچھی ہے زمیں پہ چاروں طرف ہر اِک
نظم ( ابرار احمد ) آنکھیں بند ہوئی جاتی ہیں … تم جانتے ہو میں