انتظار ۔۔۔ سلمان حیدر
انتظار ( سلمان حیدر) بدن بستروں کو طلاق دے دیتے ہیں انگلیاں تصویروں کے فریم
انتظار ( سلمان حیدر) بدن بستروں کو طلاق دے دیتے ہیں انگلیاں تصویروں کے فریم
آواز کی موت ( شاہین کاظمی ) دُھائی کے کڑوے پات چباتے چباتے ہماری روح
نظم ( نور الھدیٰ شاہ ) ہم چندلوگوں کوخدا نےبلایاتھا حال احوال پوچھا کہو کیسی
ا قبال یہ تمہارے عقاب تو نہیں؟ ( ثروت زہرا ) تمغہ یافتہ عقابوں نے
یہاں شہنائیاں کیسی ( گلناز فیروز خان ) یہاں شہنائیاں کیسی؟ یہاں تو خون بہتا
فرض ( حرا ایمن ) گڑیا چھوڑو، اے بی سی یاد کرو، پھر، پھر کیا
شب سے ڈرتا ہوں میں ( اختر حسین جعفری ) رات کے فرش پر موت
غزل ( گلزار ) پیڑ کے پتوں میں ہلچل ہے، خبردار سے ہیں شام سے
غزل ( ذوالفقار تابش ) دوست اک راز دان مل جائے میری چپ کو زبان
درد کہانی میرے سفر کی گواہی تو ہے یا پھر ٹھہرے رہنے کا اِشارہ مُجھے