گونگی لڑکیوں کا گیت ۔۔۔ محمودہ غازیہ

گونگی لڑکیوں کا گیت

( محمودہ غازیہ )

مایوس ہواوں کے قافلے

پیڑوں کی سبز الجھنوں سے کچھ اس طرح الجھتے ہیں کہ ننھی کونپلیں

آنے والے دنوں میں بہنے والے دریاوں کے خواب بھول جاتی ہیں

میں اجنبیوں سے باتیں کرتے لفظ بھول جاتی ہوں

بھاری لفظوں کے ثقیل تلفظ ادا نہیں کر سکتی

وہ فکر جنہیں تم کتابوں میں پڑھتے ہو اور دوستوں کے درمیان اگلتے ہو

اور وہ فکر جو تمہارے قد سے کہیں زیادہ بلند ہے

وہ میں تم سے بہتر جانتی ہوں

تم سے بہتر لکھتی ہوں

ہاں ۔۔۔۔۔ میں بولنا نہیں جانتی

تم حس ِ سماعت سے محروم ہو

میرے بہرے دوستو

تم ہواوں کا شور تو سن ہی نہیں سکتے

مگر کیا تم پیڑوں کی سبز الجھنوں سے مایوس ہواوں کے قافلے

کو الجھتا ہوا بھی نہیں دیکھ سکتے۔

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

May 2024
M T W T F S S
 12345
6789101112
13141516171819
20212223242526
2728293031