
غزل ۔۔۔ شہناز پروین سحر
غزل
شہناز پروین سحر
اشک بار آنکھ سر پھرا آنچل
بھیگی آنکھوں کا آسرا آنچل
مجھ سے دریا عبور ہو نہ سکا
اور کنارے سے جا لگا آنچل
درد کی داستاں سنتا ہے
زرد رنگت سے آشنا آنچل
رات کو چاندنی سے دھویا تھا
سارا دن دھوپ میں جلا آنچل
کیسی گھنگوربدلیاں برسیں
کیسا رنگیں تھا جو گیا انچل
پھول کِھل آئے ہیں دوپٹے پر
سانولی شب میں موتیا آنچل
Popular Stories Right now
سر پہ بابا کا ہاتھ ہو جیسے
آنسوؤں سے بھری دعا آنچل
دل سے آیات سن رہا تھا سحر
میرے چہرے پہ سو گیا آنچل
Facebook Comments Box