مردانہ کمزوری۔۔۔ شعیب کیانی
“مردانہ کمزوری” شعیب کیانی کوئی اپنا مَرا میرا اپنا مَرا میرے آنگن میں ماتم کی
“مردانہ کمزوری” شعیب کیانی کوئی اپنا مَرا میرا اپنا مَرا میرے آنگن میں ماتم کی
سراب سویرا کوثر جمال امید کی ہمراہی میں وہ چلتے رہے کبھی تیز قدم، کبھی
ظم صفی سرحدی ٹرین کی پٹری سے تعلق نبھاتا آدمی میں نہیں جانتا ٹرین کی
خدا کی بستی اور خدائی فوج دارامصباح نوید خدا کی بستی ” شوکت صدیقی کا
شکوہ ناجیہ احمد مجھ سے چوڑیوں کی بات کیوں نہیں کرتے وہ قوس قزح میں
پلائی کی دیوار سبین علی شارک نے تیز دانت پیٹھ میں گاڑے اور درد
“بم” شعیب کیانی کوئی کتنی مشقت سے پیدا ہوا ایک قطرے کو گبرو جواں کرتے
ڈوبنے والوں کے خواب محمد جمیل اختر اس ملک کے لوگوں کی نیندوں میں دکھ
سِحر انگیز سید کامی شاہ ایک دفعہ کا ذکر ہے کسی شہر میں ایک رومان
روگ غلام دستگیر ربانی اندرون شہر دا ایہہ اوہ گھر سی جتھے ہر ویلے بھانڈے