تنقید نگاری سے توبہ ۔۔۔ محمد خالد اختر
تنقید نگاری سے توبہ محمد خالد اختر مجھے کتابوں پر ریویو لکھنے میں ملکہ حاصل
تنقید نگاری سے توبہ محمد خالد اختر مجھے کتابوں پر ریویو لکھنے میں ملکہ حاصل
بندیاں دا چڑی گھر محمود احمد قاضی اک پرانا واقف کار بیمار سی۔ اوہدا پتہ
کافی مگ سبین علی رات گئے کچن صاف کرنے کے بعد وہ باہر کچرا پھینکنے
جمع شدہ لڑکی مسلم انصاری “میں جب سفر سے لوٹا تو گھر کا صحن بند
بلھا میرا مرشد اِک نقطے وِچ گل مُکدی اے پھڑ نقطہ، چھوڑ حِساباں نوں چھڈ
دیپک راگ کشور ناہید جانے والے چلے جاتے ہیں کبھی بلاوے پہ کبھی بن بلائے
نظم علی زریون مؤرّخ کیوں مجھے اندھا لکھے گا ؟ میں تو وہ لکھنے کا
فرِنس ستیہ جیت رے جینت کی طرف کچھ دیر تکتے رہنے کے بعد سوال کیے
ڈھائی گز کمبل کا خدا فارحہ ارشد چوبرجی کے احاطے میں جنگلے کے ساتھ، سیبے
کملی سرفراز بیگ ’’رَب نواز یہ تونے کیا کیا۔ تجھے پتا ہے وہ پگلی ہے۔