نظم ۔۔۔ سرمد صہبائی
نظؐم سرمد صہبائی پیڑ کی سبز آغوش میں کوکتی فاختہ نے کہا آؤ میَں تم
نظؐم سرمد صہبائی پیڑ کی سبز آغوش میں کوکتی فاختہ نے کہا آؤ میَں تم
یار اڑیا تنویر قاضی (شِو کماربٹالوی واسطے ) یار اڑیا یارڑیا یار اڑیا گورے پیراں
بلت کا ر سدرہ سحر عمران ہم ۔۔۔ سرخ لباس اور گلدستے کی دریا فت
I missed you so much ( Fatima Mehru ) I spent my night In the
“ربّا سچّیا” فیض احمد فیض ربا سچیا تُوں تے آکھیا سی جا اوئے بندیا جگ
سجاد ظہیر کا نظریہ ادب ( انتظار حسین ) ہمارے بزرگ خط لکھتے ہوئے بالعموم
احمق شموئل احمد ’’ برف آیا ؟‘‘ ’’ جی آیا ‘‘ ’’ کہاں
بوسیدہ آدمی کی محبت محمد حامد سراج وہ اتنی آہستگی اور خاموشی سے کمرے میں
مریم گزیدہ نسیم انجم وہ دونوں ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ ڈالے ڈرے اور
تنہائی کا قحط مسعود قمر میں بھوکا رہنے کے لیے قرض پہ قرض لیے جا