بکنے کا غم ۔۔۔ اشفاق سلیم مرزا
بکنے کا غم (اشفاق سلیم مرزا) سر بازار مقتلوں پر پھر سے لفظ سجے تھے
بکنے کا غم (اشفاق سلیم مرزا) سر بازار مقتلوں پر پھر سے لفظ سجے تھے
غزل (شہناز پروین سحر) زمیں کے گُل نگلنا چاہتا ہے پہاڑ اب آگ اگلنا چاہتا
تے ملاح چلدے رہے (پروفیسر ترس پال کور) چِمنیاں چوں اُٹھ رہیا دھوآں آکاش چ
غزل (رومانہ چودھری) اکو رُکھ تے پَل کے چڑیاں رہ نہ سکیاں رَل کے چڑیاں
موم کی مریم جیلانی بانو آج بھی اندھیرے میں لیٹا میں خیالی ہیولوں سے کھیل
میرے خواب (سعید الدین) جہاں تک میری آواز نہیں پہنچ سکتی میرے خواب وہاں تک
شوق دا مُل ( نیلما ناہید درانی ) شاہ زمان نے وردی پا کے شیشے
چانن اکھیاں دا (زاھد حسن) نہ دنیا نوں اساں تکیا نہ درشن یار کرائے چانن
غزل ( صابر ظفر) اگرچہ ہر کوئی فٹ پاتھ سے گزرتا ہے مگر کہاں کوئی
میرا نام میں ہے بلراج مینرا میرے قدم یکایک رک گئے اور میری نظروں کے