ننگے پیر ۔۔۔ سارا شگفتہ
ننگے پیر سارا شگفتہ آنکھ ! تیرے بادبان کورے لٹھے کے بنے ہوئے ہیں مٹی
ننگے پیر سارا شگفتہ آنکھ ! تیرے بادبان کورے لٹھے کے بنے ہوئے ہیں مٹی
لاشہ نمرہ وارث ہر صبح یہ لاشہ، یہ بستر آنکھیں، جو ہمیشہ کھلی رہتی ہیں
اشعور احمد ہمیش (سفید پانیوں کے نام) میں سو گیا تو زندگی علامتوں کی کھوج
گلے سڑے پُھلاں دے ناں پاش اسیں تاں پنڈاں دے واسی ہاں تسی شہر دے
غلط پتہ پر پہنچنے والی لڑکی صفیہ حیات وہ کالی چادر اوڑھے درگاہ کے ستون
غزل ماہ نور رانا ترے فقیر کا تیور خراب ہونے تک عدو کی مِلک ہے
پوسٹ مارٹم نیراد پٹیل انہیں اس کی ناف سے مشک نہیں ملی اس کی چمڑی
وہ کہتا ہے ۔۔۔۔ احیا زہرا ایک مدار سے دوسرے مدار کوچ کرنے کے لیے
مریم عرفان دھوبی گھاٹ اس نے اپنے گھر میں پانچ قبریں بنا رکھی تھیں۔ بڑی
شاپنگ مال ممتاز حسین “Chill goes away” پہلی دفعہ کا ذکر ہے، جب انگریز نے