مُنو کی سوچیں ۔۔ قاضی علی ابو الحسن
مُنو کی سوچیں قاضی علی ابوالحسن باورچی خانہ دھوئیں سے بھرا تھا۔ توے سے اس
مُنو کی سوچیں قاضی علی ابوالحسن باورچی خانہ دھوئیں سے بھرا تھا۔ توے سے اس
اے خدا چراگ سحری میں بنت ِحوا، نشے میں چور ہوں پر، تجھے اب بھی
من کا پانچواں موسم جویریہ ارشد وِش خوشگوار ، تازگی میں لپٹے بادِ نسیم کے
بارش بھرا تھیلا ۔۔۔ علامتوں کا جنگل ماہ جبیں آصف (بارش بھرا تھیلا از مسعود
گلا جنم احمد ہمیش ایک سطحی سورج چارارب آدمیوں اور ان کے جانوروں پرندوں کیڑوں
غزل ذوالفقار تابش سفر حیات کا اک احتمال جیسا تھا گمان گزراں تھا خواب و
خزاں گزیدہ رشید امجد قیدی کو اس حالت میں لایا گیا کہ گلے میں
کوئی اپنا ہووے فرزند علی اک پرانی روایت مشہور سی کہ باہروں اک گھبرو آیا،
نجات مریم تسلیم کیانی …………………………………آج پھر حسینہ خوف زدہ دکھائی دے رہی تھی ۔ غیاث
“گانٹھیں” مائرہ انوار راجپوت اس نے جھجھک کر ایک بار پھر سے لرزتی پلکوں کو