ڈرنا منع ہے ۔۔۔ انجیل صحیفہ
ڈرنا منع ہے انجیل صحیفہ چاک دہلیز پر آنسو ٹپکاو کہ اس دریدہ زمین کو
ڈرنا منع ہے انجیل صحیفہ چاک دہلیز پر آنسو ٹپکاو کہ اس دریدہ زمین کو
وہ لڑکی جو کبھی نظم لکھنے سے ڈرتی تھی صفیہ حیات شاید تمہیں یاد ہو
شفا خانوں کے باہر رخسانہ صبا پلاسٹک کے لبادوں میں سر سے پاوں تک لپٹے
نظم گو کے لیے مشورہ دانیال طریر نظم کہو گے کہہ لو گے کیا؟
نظم سرمد صہبائی ہمیں تو نے پل بھرذرا مڑ کے دیکھا تو ہوتا جدائی کی
غزل ذوالفقار تابش ادھر سے آئی تھی آ کر ادھر تمام ہوئی پلک جھپکنے میں
غزل غلام حسین ساجد مٹی سے دھول اور نمی جل سے آئی ہے لیکن یہ
وہ لڑکی جو کبھی نظم لکھنے سے ڈرتی تھی صفیہ حیات شاید تمہیں یاد ہو
غزل رفعت ناہید ڈوب جاتا تو کسی اور طرف سے آتا جگمگاتا تو کسی اور
گواچن سے پرے بھی کچھ ہے کے بی فراق ہم نا رضامندی کی پیدائش میں