سرخ پوشاکیں ۔۔۔ کنیز باھو
سرخ پوشاکیں کنیز باھو “اپنے ملک پہ سایہ فگن آسمان بھی اپنا ہوتا ہے” کچھ
سرخ پوشاکیں کنیز باھو “اپنے ملک پہ سایہ فگن آسمان بھی اپنا ہوتا ہے” کچھ
غزل احمد ہمیش صبح فراق الاماں وصل کی شام الاماں عجیب ہے بساط عشق عجب
چلچلاتی دھوپ میں باسی ہوتا کیک مسعود قمر میں نے اور خرگوش نے بیکری سے
میں خاک میں گونجتا ہوں عاصم جی حسین میں خاک میں گونجتا ہوں اور درد
چنگاری صفیہ حیات تم میرا نام راکھ پہ لکھ کر تو دیکھو بجھی چنگاری بھڑک
گہری دھند فاطمہ مہرو درد راستہ نہیں دکھاتا ! یہ اندھا ہوتا ہے دھند کے
شب گزیدہ عمارہ عامر خٹک میں نے اپنی آنکھوں کی مشعلیں بجھا دی تھیں میں
نظم حمایت علی شاعر اِس بار وہ ملا تو عجب اُس کا رنگ تھا الفاظ
ایک نظم ابرار احمد ہر روز کوئی قلم ٹوٹ جاتا ہے کوئی آنکھ پتھرا جاتی
چھینا ہوا دن سلمان حیدر میں اس عقیدے کی اوسط عمر پار کر چکا ہوں