نظم ۔۔۔ یوسف شہزاد
نظم یوسف شہزاد زندگی میں پرپیچ راستوں پر بہکتا ہوا سیاہ گھنے بادلوں میں گھرا
نظم یوسف شہزاد زندگی میں پرپیچ راستوں پر بہکتا ہوا سیاہ گھنے بادلوں میں گھرا
غزل علی زریون میں عشق الست پرست ہوں، کھولوں روحوں کے بھید مرا نام سنہرا
میں عورت ہوں رضیہ اسماعیل دُکھ کی لمبی تاریک راتوں میں میں اکثر خود سے
غزل ذوالفقار تابش سارے لمحے سر نگوں تھے سارے پل ٹھیرے ہوئے تھے وادیاں سنسان
عورت تاریخ کیوں نہیں لکھتی صفیہ حیات جس زمانے میں عورت کے حقوق کے لیے
جہیز میں کتاب تھی نسیم سیدٰ کتاب میں فرائض و حقوق زوجیت کے سب اصول
لَے سبین علی محبت تو وہ لے ہے جو ہنسلی سے کٹی بانسری سے نکلتی
واپسی محمد حمید شاہد محض ایک ہفتہ باقی تھاا ور وہ ہاتھ پاﺅں چھوڑ بیٹھا
نظم (عذرا عباس ) ہم موت سےپوچھتے ہیں کیوں آتی ہو اور کہاں سے کبھی
خوف کے لفافے میں لپٹا ہوا خط حفیظ تبسم جب تاریخ کی کتاب سے جملے