مٹی کی مُورت ۔۔۔ فہمیدہ ریاض
میں تو مٹی کی مورت ہوں۔ ( فہمیدہ ریاض ) میں تو مٹی کی مورت
میں تو مٹی کی مورت ہوں۔ ( فہمیدہ ریاض ) میں تو مٹی کی مورت
جدائی کا آخری منصوبہ صفیہ حیات کئی سال پہلے جب جدائی کے معاہدے پر دستخط
ابھی کچھ دن لگیں گے ( اصغر ندیم سید ) ابھی کچھ دن لگیں گے
غزل ( اختر کاظمی ) آنکھیں نہیں ملتیں کبھی چہرہ نہیں ملتا اس شہر میں
نظم ( سبین علی ) ہوا ساکت رہی دیا رات بھر جلتا رہا حلق میں
نظم ( ذوالفقار احمد تابش ) سوچتے سوچتے ذہن پتھرا گئے اور لفظوں کی بارش
زیر ناف برف کی ڈلیاں ( مسعود قمر ) آسمان پرندوں سے خالی کرا لیا
شریک غم سمندر ہے ( صدف مرزا ) تمہاری چمچماتی کار کا یہ ان
غزل ( غلام حسین ساجد ) اگر فرماں روائی صاحب ِ توقیر کا حق ہے
غزل ( ناہید وِرک ) زندگی آگ ہے جلاتی ہوں خواہشیں راکھ ہیں، اُڑاتی ہوں