والد کے نام خط ۔۔۔ روڈ ریگو گارشیا
اپنے والد “گیبریئل گارسیا مارکیز” کے نام ایک خط تحریر : روڈریگو گارشیا (Rodrigo Garcia)
اپنے والد “گیبریئل گارسیا مارکیز” کے نام ایک خط تحریر : روڈریگو گارشیا (Rodrigo Garcia)
سوگندھی – سارا شگفتہ میرے جسم میں تنا ہوا تمہارا جسم بھی نہیں بتاتا کہ
رات کا ڈر شہناز پروین سحر ——- صبحدم صحن میں اجنبی پاؤں کے کچھ نشاں
نئے سُر کی تمثیل اختر عثمان کامنی، خواب کی لَو میں ہنستی ہوئی کامنی سولہ
یاد داشت کی تلاش میں محمد جمیل اختر خط کے لفافے پر ٹکٹ لگاتے لگاتے
گوٹے والا سوٹ ثمینہ سید آج بہت گرمی ہے سورج سوا نیزے پر ہے۔مجھ جیسا
غزل سایئں اختر حسین بھار پیا تے کوٹھے دی چھت بہہ گئی اے جندڑی کیویں
سنکی بابو ستیہ جیت رے سنکی بابو کا اصلی نام پوچھ ہی نہ سکا۔ خاندانی
پورا دن اور آدھا میں سلمان حیدر آنکھ کھلی تو سلوٹ سلوٹ بستر سے خود
“وطن” کوثر جمال تیس برسوں میں سارا منظر بدل گیا تھا۔ ان چند دنوں میں