میں اپنا دکھ خود کو بھی بتا نہیں پاتی ۔۔۔ مریم تسلیم کیانی
میں اپنا دکھ خود کو بھی بتا نہیں پاتی مریم تسلیم کیانی سنو میرے ہم
میں اپنا دکھ خود کو بھی بتا نہیں پاتی مریم تسلیم کیانی سنو میرے ہم
گالی ایجاد کردہ خواب صفیہ حیات اب مجھے یاد نہیں رہا متعدد بار خواب دیکھتے
غزل فقیہہ حیدر شکل بنتی ہے نہ ہی خاک ہری ہوتی ہے کوزہ گر ایسے
نظم صغیر تبسم کیہ پئے کردے او جناب گل ڈونگھیاں منزلاں دی نہیں تے نہ
ہمارا سماج اور عورت ( راشد جاوید احمد ) برسوں بیت گئے پاکستانی عوام نے
ضغبط کرنا نہ کبھی ضبط میں وحشت کرناغزل غزل ایوب خاور ضبط کرنا نہ کبھی
گلے سڑے پھلاں دے ناں – پاش اسیں تاں پنڈاں دے واسی ہاں ، تسیں
موت کا نیا رنگ ( خالد فتح محمد ) رات بہت ٹھنڈی اور تاریک تھی۔
تاریخ کا جنم منزہ احتشام گوندل سنو! آج کیا تاریخ ہے؟ میں نے جھکی ہوئی
مجذوب ڈاکٹر خالد سہیل کئی برسوں سے کسی نے میرا نام نہیں لیا۔ میری موجودگی