ان دیکھی زمیں پر ۔۔۔ انجلا ء ہمیش
ان دیکھی زمین پر انجلا ء ہمیش سنو غور سے سنو ایک سوگوار سی دستک
ان دیکھی زمین پر انجلا ء ہمیش سنو غور سے سنو ایک سوگوار سی دستک
نظم سدرہ سحر عمران گندم کی رسم بھوک بدن پھاڑ کر دیواریں چھان رہی ہے
نظم ولید سورانی کیفے میں بیٹھے ایک کپ سے محبت کے گھونٹ لیتے ہوئے دو
غزل عدیم ہاشمی کوئی پتھر کوئی گہر کیوں ہے فرق لوگوں میں اس قدر کیوں
نفرت ممتاز مفتی عجیب واقعات تو دنیا میں ہوتے ہی رہتے ہیں مگر ایک معمولی
غزل ۔۔۔ شہناز پروین سحر ۔۔۔ نیلم کی جھیل جیسی نرالی تھی کھو گئی ہر
مینار آدمی محمود احمد قاضی ایس حرکت کردے دھبے یا دھبہ نما آدمی نوں اچانک
یاد ثمینہ سید تمہیں بھی یاد تو ہو گا کہ کیسے تم چلے آئے مجھے
تمام دکھ ہے منزہ احتشام گوندل وہ بونوں کے شہر میں تنہا تھا۔ وہ سارے
رنگ نیئر مصطفیٰ سرمد کی زندگی میں اتنا بہت کچھ پہلی بار ہورہا تھا۔ ساری