نظم ۔۔۔ عذرا عباس
نظم ( عذرا عباس ) اگر تم مجھے ایک برقعہ پہنا کر ڈھانپنا چاہو تو
نظم ( عذرا عباس ) اگر تم مجھے ایک برقعہ پہنا کر ڈھانپنا چاہو تو
کلر بلائینڈ تنویر قاضٰی وہ رنگوں کے جنگل سے بھاگ نکلتا ہے تصویر اُس کا
نظم سبین علی اس نے بڑی روشن راہوں پر آنکھوں میں پہاڑوں جیسا عزم لیے
سوال ( سلمان حیدر ) سڑکوں پہ سناٹا ہے اور جن عمروں میں مائیں بیٹوں
کتبوں سے محروم زندگی – فاطمہ مہرو کھو جاتی ہیں آنکھیں ان لوگوں کی راہیں
زندگی کی خودکُشی ںود خان سماج کے قدیم پنکھے پر زندگی کی لاش لٹک رہی
اب وقت بہت کم ہے حمایت علی شاعر اب وقت بہت کم ہے ملنا ہے
نظم نصیر احمد ناصر جہاں اُس نے پڑھتے ہوئے مجھ کو چھوڑا تھا اب تک
اجالے کو گرہن لگ گیا ہے حسین مسرت اجالےکو گرھن لگ گیا ہے مکمل اور
گیان آفتاب جاوید 1۔ یہ فقط پھول بیچنے والی جانتی ہے کہ خریدار کی آنکھ