دیوار ۔۔۔ جین پال سارتر
دیوار ( ژاں پال سارتر ) انہوں نے ہمیں چونے سے پتے ایک سفید ہال
دیوار ( ژاں پال سارتر ) انہوں نے ہمیں چونے سے پتے ایک سفید ہال
کاش اِک بار گلزار . رات چپ چاپ دَبے پاؤں چلی جاتی ہے صرف خاموش
عطیہ ( نثار ناسک) میں جب جائوں گا اس دنیا میں اپنی دونوں آنکھیں چھوڑ
مرنے کے بعد ( خشونت سنگھ ) سن انیس سو پنتالیس کی ایک شام۔ مجھے
عجائب خانہ ( ثروت زہرا ) مرا وجود دیکھتے ہی دیکھتے ایک عجائب خانے میں
قرار داد مقاصد (ٹیپو سلمان مغدوم ) جدوں لوکی چِیک چِیک کے کہندے نیں کہ
غزل ( فرح خان ) کھ راہواں تے بیٹھی روندی رہندی اے کیہ دساں میں
GABRIEL GARCIA MARQUEZ was born in Aracataca, Colombia in 1928, but he lived most of
سو روپے ( کرشن چندر ) میں نے سو روپے کا کام کیا تھا۔مجھے سو
دریچے کے قریب ( ن۔ م۔ راشد ) جاگ اے شمع شبستان وصال محفل خواب