بے ادب سہیلیاں ۔۔۔ مایا مریم
بے ادب سہیلیاں ( مایا مریم ) جب میں دوپہر بارہ بجے اپنے بچے کو
بے ادب سہیلیاں ( مایا مریم ) جب میں دوپہر بارہ بجے اپنے بچے کو
ناکردہ گناہ ( لیو ٹالسٹائی ) عرصہ دراز پہلے ولادی میر آکسینوف نامی ایک نوجوان
پہلی لڑکی ( عصمت چغتائی ) جب صبح ہی صبح جھکی ہوئی نظروں سے ماتھے
دلاری ( سجاد ظہیر ) گو کہ بچپن سے وہ اس گھر میں رہی اور
پتلیاں ( سبین علی ) میں جاگتے جاگتے کچھ پل سوتا ہوں اور نہ چاہتے
گیدڑ اور عرب ( فرانز کاافکا ) ہم نے ایک نخلستان میں پڑاؤ ڈال رکھا
نئی کونپل (ڈاکٹر انور سجاد) کنواریوں، بہو رانیوں، ماوں کے سروں میں راکھ ڈال کر
مرگھٹ ( شموئل احمد ) لاش اٹھا لی گئی تھی۔۔۔۔۔ اونٹ کے گھٹنے کی
پسماندگان (انتظار حسین) ہاشم خان اٹھایئس برس کا کڑیل جوان، لمبا تڑنگا، سرخ و سفید
محبت کے چھپن بوسیدہ خطوط ( منیر فراز ) (یہ کہانی نہیں ہے اور اس