غزل ۔۔۔ شہناز پروین سحر
غزل شہناز پروین سحر رات جس خواب سے الجھنا تھا دن کی ٹھوکر سے پھر
You can follow Shahnaz Parveen Sahar on her Facebook and listen to her poetry here.
غزل شہناز پروین سحر رات جس خواب سے الجھنا تھا دن کی ٹھوکر سے پھر
کیسری چُنی شہناز پروین سحر عجیب دن ہوتے ہیں جب دعا مانگتے ہوئے لڑکیوں
کچی نیند میں . شہناز پروین سحر اک مورت سانسیں لیتی ہے وہ جیتی ہے
رات کا ڈر شہناز پروین سحر ——- صبحدم صحن میں اجنبی پاؤں کے کچھ نشاں
میں اور میرے ابو جی کا رامپور شہناز پروین سحر یوں تو وقت میرے ذہن
غزل شہناز پروین سحر ہوا میں ریت اُڑی رقصِ آب تھا ہی نہیں نظر کا
غزل شہناز پروین سحر ایک بلور سی مورت تھی سراپے میں سحر چھن سے ٹوٹی
کہاں گیا میرا بچپن خراب کر کے مجھے ( شہناز پروین سحر ) ۔ احباب
کوئی آواز دیتا ہے میری لائبریری ویران پڑی رہتی ہے ۔ کس قدر چاہت اور
غزل ( شہناز پروین سحر ) کر کے اسیر جسم سزا دی گئی مجھے یوں