غزل ۔۔۔ ساغر صدیقی
غزل ( ساغر صدیقی ) کوئی نالہ یہاں رَسا نہ ہُوا اُشک بھی حُرفِ مُدّعا
غزل ( ساغر صدیقی ) کوئی نالہ یہاں رَسا نہ ہُوا اُشک بھی حُرفِ مُدّعا
ادھا ( گلزار ) سب اُسے ” ادّھا “ کہہ کے بلاتے تھے۔۔۔ پورا کیا
نیا قاعدہ ( سعیدہ گزدر ) بچوں کو اسکول میں داخل کرانے کے لیے ماں
غزل ( شہناز پروین سحر ) کر کے اسیر جسم سزا دی گئی مجھے یوں
غزل ( غلام حسین ساجد ) رشک اپنوں پر نہ غیروں سے حسد کرتا ہوں
ننگے ہاتھ ( فارحہ ارشد ) اس روزخاندان میں طوفان آگیا جب اس نے چچا
چاچا قلی ( حمید رازی ) اوہدی بدلی پشاور کیہہ ہوئی، مسئلیاں نے اوہدے چار
نرماہٹ کا رار ( فطرت سوہان ) جب تمھارے محبت بھرے ہاتھ میرے ہاتھوں کی
ابلاغ ( سلمان حیدر ) ایک بےچہرہ خواب ایک بے نام خوشبو میں لپٹا ہوا